Saturday 4 October 2014

عام طور پر یہ بات ازراہ مذاق کہی جاتی ہے کہ خواتین اچھی ڈرائیور نہیں ہوتیں اور بعض اوقات حادثات کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔ یو اے ای میں ٹریفک حکام نے ڈرائیوروں کی اصلاح کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس میں اگرچہ خواتین کو کم تر ڈرائیور تو نہیں کہا گیا ہے لیکن کچھ ایسی باتوں کی طرف اشارہ ضرور کیا گیا ہے جو خواتین سے متعلق ہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے سے بھی زیادہ خطرناک یہ بات ہے کہ کچھ خواتین اس دوران ہلکا پھلکا میک اپ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ روڈ اینڈ ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی نے مہم کا آغاز کردیا ہے جس میں ڈرائیورز کو ٹریفک کے قوانین اور حادثات سے بچنے کے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ خواتین کی ڈرائیونگ میں جو مسائل دیکھنے میں آئے ہیں ان میں فیصلہ سازی میں ہچکچاہٹ خصوصاً چوک میں مور کاٹتے ہوئے یا گاڑی ریورس کرتے ہوئے بروقت فیصلہ نہ کرپانا اہم ہیں۔ ڈرائیونگ کے دوران گاڑی میںبچوں کا موجود ہونا بھی خواتین ڈرائیوروں کی توجہ منتشر کرنے کا باعث بنتا ہے کیونکہ انہیں مسلسل بچوں پر بھی نظر رکھنا پڑتی ہے۔ ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کو ایک سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ میک اپ کرنے والی خواتین کو ایک ہزار درہم (تقریباً 28 ہزار پاکستانی روپے) جرمانہ کیا جائے گا


No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN