Tuesday 1 April 2014

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے کی جانب سے رواں عمرہ سیزن کے دوران کرایوں میں 27 ہزار روپے اضافہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود کرایوں میں اضافہ کر کے ایجنٹس کو نوازا جا رہا ہے جبکہ پی آئی اے کی موجودہ کرایوں کے نرخوں کی وجہ سے حکومت کی پوزیشن عوامی سطح پر خراب ہو رہی ہے۔ کمیٹی نے رواں عمرہ سیزن میں ٹکٹوں اور عمرہ ادا کرنے والے افراد کی اور غیر ملکی بینک سے مجوزہ 8کرائے کے جہازوں کے حصول کے منصوبہ کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔ سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن محمد علی گردیزی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے کرائے دیگر ایئر لائنز کے مقابلے میں کم ہیں، اگر 10 ہزار روپے تک کے حکومتی ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے تو عمرہ ادا کرنے والوں کو ریلیف مل سکتا ہے۔ سٹینڈرڈ چارٹر بینک سے لیز پر جہاز لینے کا معاہدہ جلد متوقع ہے۔ جہاز نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مناسب سروس نہیں مل رہی تاہم لیز کے جہاز ملنے سے بہتری کی امید ہے۔ پی آئی اے کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ سہیل یعقوب نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا کی دیگر ایئر لائنز کی طرح پی آئی اے میں ریونیو مینجمنٹ کا فارمولا رائج ہے جس کے تحت مسافروں کو ٹکٹیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایئر لائن کے مفاد میں یہ سسٹم 2007ء سے رائج کیا گیا جس کے تحت سپلائی اور ڈیمانڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی کی جاتی ہے۔ پی آئی اے کے پاس طیارے نہ ہونے کی وجہ سے ڈیمانڈ کے مطابق مسافروں کو سروس مہیا نہیں کی جا رہی۔

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN