Monday 24 March 2014

انیسویں‘ بیسویں اور اکیسویں صدی میں عوام میں مقبول ترین لیڈروں اور سربراہان مملکت کو قتل کرنے کیلئے پراسرار سازشیں کی گئیں ان میں 10 اہم ترین لیڈروں میں بے نظیر بھٹو‘ جان ایف کینیڈی‘ اندرا گاندھی‘ راجیو گاندھی‘ مارٹن لوتھر کنگ جونیئر‘ شاہ فیصل‘ رفیق حریری‘ لیاقت علی خان‘ ابراہام لنکن‘ تھامس ڈی آر سی اور گاندھی شامل ہیں۔ ان لیڈروں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی اتنی منظم تھی کہ وارداتوں کو برسوں گزرنے کے باوجود پولیس‘ خفیہ ادارے‘ تجربہ کار تفتیشی افسر اور غیر ملکی سپیشل ٹیمیں بھی اصل محرکات اور ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کرکے عدالت کے کٹہرے میں نہ لاسکیں۔ ’’آن لائن‘‘ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 10 امریکی صدور پر حملے کئے گئے جن میں سے چار ہلاک ہوئے‘ بچنے والے صدور میں انڈریو جیکسن تھیوڈور‘ روز ویلٹ‘ ہیری ٹرومین‘ جیرالڈ فورڈ اور رونالڈ ریگن شامل ہیں جبکہ ابراہام لنکن‘ جیمز گارفیلڈ‘ ولیم جیک اور جان ایف کینیڈی کو ہلاک کیا گیا۔ بے نظیر بھٹو کو 2007ء میں ایک خطرناک سازش کے ذریعے شہید کیا گیا۔ ان کے قتل کی تفتیش‘ ایم آئی‘ آئی ایس آئی‘ ایف آئی اے‘ سپیشل برانچ‘ سی آئی اے کی تفتیشی ٹیموں سے کرانے کے باوجود اصل مجرموں کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ اداروں کی اب تک کی تفتیش کے مطابق جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے قاری نادر عرف اسماعیل اور قاری نصراللہ عرف احمد دو خودکش حملہ آوروں سعید عرف بلال اور اکرام اللہ کو ایک روز قبل راولپنڈی لائے اور انہیں ڈھوک سیداں قائداعظم کالونی کے رہائشی رفاقت حسین اور حسنین نے رہائش اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کیں۔ بھارت میں بھی تین اہم لیڈروں کو پراسرار ہاتھوں نے قتل کیا۔

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN