Tuesday 8 April 2014

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل کی ذیلی کمیٹی کو وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ سعودی عرب اور مشرق وسطی ٰ کے دیگر ممالک میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو قید کے دوران قانونی معاونت اور دیگر سہولیات کی بہم فراہمی کیلئے کوششیں جاری ہیں، سعودی عرب میں قانون نطاقت کے نفاذ کے بعد اضافی مدت میں نو لاکھ پچاس ہزار پاکستانیوں کو مستقل کرایا جا چکا ہے، مدینہ اور مکہ سے گرفتار پاکستانیوں کو مترجم کی سہولت بھی فراہم کی جارہی ہے، کمیٹی نے سعودی عرب سے ڈیپورٹ ہونیوالے پاکستانیوں سے متعلق وزارت خارجہ کے اعداد و شمار میں تضاد پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ ان اعداد و شمار کی دوبارہ تصدیق کرائی جائے اور کمیٹی کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ جدہ اور یاض میں سفارتخانے اور قونصل خانے کی عمارت میں موجودہ سہولیات کو بہتر بنایا جائے اور سٹاف کی کمی کو دورکیا جائے۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس پیر کو کنوینئر سینیٹر سحر کامران کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، اجلاس میں رکن کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش، سینیٹر نسرین جلیل کے علاوہ سیکرٹری سمندر پار پاکستانی حسن عباس، وزارت خارجہ کی ایڈیشنل سکرٹری نائلہ چوہان کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل بیورو آف امیگریشن حبیب الرحمان سمیت وزارت سمندر پار پاکستانی اور منسلکہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ وزات خارجہ کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے ہر ممکن حل کیلئے پاکستانی سفارتخانہ کوششوں میں مصروف ہے۔ نائلہ چوہان نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ بیرون ملک کمیونٹی ویلفیئر اتاشی بھی پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے میں اپنا بھر پور کر دار ادا کررہے ہیں اتاشیوں کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو مستقل کرایا جائے۔ اس موقع پر سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ کہنے کو تو یہ سب بہت آسان ہے تاہم سعودی عرب میں پاکستانیوں کا کوئی پُرسان حال نہیں، بااثر افراد کو تو ہر امداد مہیا کردی جاتی ہے تاہم عام پاکستانیوں کی کہیں کوئی شنید نہیں ہے۔ سینیٹر سحرکامران نے کہا کہ سعودی جیلوں میں آج بھی ایسی خواتین اور بچے موجود ہیں جو فقط شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کا سفر نہیں کر سکتے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ سب کمیٹی حقائق جاننے کیلئے سعودی عرب کا دورہ بھی کریگی جسکا فیصلہ ذیلی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں کیا جائیگا۔

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN