Saturday 29 March 2014

ملائشیا کی جیلوں میں پاکستانیوں سمیت قید غیر ملکی تارکین وطن کے ساتھ جاری غیر انسانی سلوک نے امریکی گوانتاناموجیل کے بھی ریکارڈ توڑ دیئے، انسانی حقوق کے ادارے خاموش، کئی تارکین وطن موت کی دعا مانگنے لگے۔ ملائشیا کی جیلوں سے رہا ہونے والے افراد کے مطابق وہ تارکین وطن جن کے ویزے یا پاسپورٹ کی مدت ختم ہو جاتی ہے گرفتار ہو جائیں تو اُن کو ننگا کر کے ایسی جیلوں میں رکھا جاتا ہے جہاں جانوروں کو بھی نہ رکھا جاتا ہو اور اس کے ساتھ اُن پر بے پناہ تشدد کیا جاتا ہے، تارکین وطن کے مطابق اِن افراد میں پاکستانیوں سمیت برما، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، ویتنام، لائو، کمبوڈیا سمیت کئی ممالک کے شہری شامل ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ جیلوں میں کئی تارکین وطن اپنا ذہنی توازن تک کھو چکے ہیں جبکہ اُن کی رہائی کے لئے کوشش کرنے والے افراد کو اُن سے ملاقات تک کرنے نہیں دی جاتی۔ چار بندوں کے ایک کمرے میں بھیڑ بکریوں کی طرح دس افراد کو رکھا جاتا ہے اور اُسی کمرے میں لیٹرین بھی ہوتی ہے، جس برتن میں قید تارکین وطن کو کھانا دیا جاتا ہے وہی برتن اُن کو لیٹرین میں بھی استعمال کرنے کو کہا جاتا ہے۔ قید یوں میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کے جسم میں کیڑے پڑ چکے ہیں اور وہ رات دن موت کی دعا مانگتے رہتے ہیں۔ تارکین وطن قیدیوں کو کھانے میں ایسی خوراک دی جاتی ہے جو انسان کسی جانور کو بھی نہ دے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملائشیا کے اپنے شہریوں کے لئے جیلوں میں الگ نظام ہے جہاں اُن کا بہترین طریقے سے خیال رکھا جاتا ہے۔ جبکہ تارکین وطن کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک ہو رہا ہے، ملائشیا کے اسلامی ملک ہونے کے باوجود قید تارکین وطن گندگی اور ناپاکی کی وجہ سے نماز بھی نہیں پڑھ سکتے۔ جبکہ اِن جیلوں میں غیر ملکی تارکین وطن عورتوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جانا عام سی بات ہے۔ تارکین وطن کے مطابق ملائشیا کے تمام ٹی وی چینلز اور اخبارات حکومت کے ماتحت ہیں جن کو سچ یا حکومت کی کرپشن کے خلاف لکھنے کی اجازت نہیںہے، جبکہ ملائشیا میں کام کرنے والے غیر ملکی صحافی بھی بچ بچا کر ملائشین حکومت کی کرپشن کے خلاف لکھتے ہیں تاکہ اُن کو کسی مسلے کا سامنا نہ کرنا پڑے، جس کی وجہ سے اب تک ملائشیا کی جیلوں میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والے مظالم کو میڈیا میں شائع نہیں کیا گیا۔ قید تارکین وطن نے انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملائشیا کی جیلوں میں ہونے والے مظالم اور غیر انسانی سلوک کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN