Thursday, 20 March 2014

وائس آف امریکہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو تجارت کیلئے انتہائی مراعات یافتہ ملک کا درجہ دینے والا ہے ۔ دونوں ممالک اپنی منڈیوں تک غیر امتیازی رسائی کا سٹیٹس دینے پر رضا مند ہو گئے ہیں، اس بارے میں سفارتی رابطوں کے علاوہ غیر رسمی سفارت کاری بھی جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے سے ٹیکسٹائل، سیمنٹ، کیمیکل، زرعی مصنوعات، معدنی مصنوعات سمیت مختلف شعبوں میں تجارت میں قابل ذکر اضافہ ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سابقہ حکومت نے بھارت کو انتہائی پسندیدہ قوم کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کی منظوری دسمبر 2012ء میں اس وقت کی کابینہ کی طرف سے دی جانی تھی لیکن دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کشمیر کی عارضی حد بندی پر تعلقات کشیدہ ہونے اور تجارت سے متعلق بعض امور پر اختلاف کے باعث اس پر عمل درآمد تاخیر کا شکار ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف حکومت نے وزیرخزانہ اسحق ڈار کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں بھارت کو یہ درجہ دینے سے متلعق مختلف حلقوں کے خدشات اور تحفظات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کرنے کا کہا گیا تھا۔رواں ہفتے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مذکورہ کمیٹی کی تجاویز پر غور کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس بارے حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا اور ایک روز قبل وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے بھی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ بھارت پاکستان کو یہ درجہ 1998ء میں دے چکا ہے۔ کوئی نیا معاہدہ نہیں کرنے جارہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم کے خصوصی معاون مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات نارمل ہونے سے پاکستان کی بھارت کو برآمدات تین گنا ہو جائیں گی۔

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN