Saturday 21 September 2013

لاہور میں 5 سالہ بچی کی زیادتی کیس اور الجھ گیا

لاہور میں 5 سالہ بچی کی زیادتی کیس اور الجھ گیا ،نئی سی سی ٹی وی ویڈیو نے نئے سوالات کھڑے کردیے، 34:7 منٹ پر بچی کو بے ہوشی حالت میں گارڈ گود میں لیے گائنی وارڈ کے سامنے سے گزر رہا ہے اس کے ساتھ ایک نامعلوم شخص اور بھی ہے۔یہ ہے گنگا رام اسپتال کی سی سی ٹی وی ویڈیو کا وہ منظر ،جب یہ شخص چھ بجکر انچاس منٹ پر اسپتال کے کوئنز روڈ والے گیٹ سے اندر داخل ہوا،چھ بجکر اکاون منٹ پر یہ شخص اسپتال کے ایم ایس کے دفتر کے سامنے سے گزرا،اور بچی کو گرین بیلٹ ڈیوائڈر پر چھوڑ کر چھ بج کر باون منٹ پر مزنگ روڈ گیٹ سے باہر نکل گیا،تقریبا ایک گھنٹہ چوبیس منٹ بعد آٹھ بجکر 14 منٹ پر گارڈ اسی گیٹ سے بچی کو لے کر اندر داخل ہوتا ہے،اس وقت بچی نیم بے ہوشی کی حالت میں نظر آرہی ہے،سوال یہ ہے کہ اس دورانیے میں بچی پر کیا گزری،اب دیکھیے ایک اور منظر ،یہ وقت ہے شام سات بجکر چونتیس منٹ کا جب یہی گارڈ بچی کو اسی حالت میں اٹھائے گائنی وارڈ کے برآمدے سے گزرا ،سوا ل یہ ہے کہ گارڈ بچی کو لے کر گائنی وارڈ سے گزرا تو اس کے بعد کہاں گیا ،کیا اس نے ایمرجنسی میں کسی کو دکھایا یا گائنی وارڈ سے ہوتا ہوا مزنگ روڈ گیٹ سے اسپتال کے اندر آگیا،اور اس کے آدھے گھنٹے بعد پونے نو بجے ڈپٹی ایم ایس نے اسے پولیس میں رپورٹ کرنے کو کہا ،اور پولیس چوکی سے بھی بچی کو تقریبا دو گھنٹے بعد دس بجکر بیس منٹ پر ایک کانسٹیبل اندر لایا،چھ بجکر انچاس منٹ سے لے کر سات بجکر چونتیس منٹ تک چالیس منٹ بنتے ہیں تو کیا انہی چالیس منٹ میں اس بچی پر قیامت گزر گئی،اب یہ کیس مزید الجھ گیا ہے،اصل مجرم کون ہے اس پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے،دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی تک بچی کو اسپتال لانے والے شخص کا بھی پتہ نہیں لگاسکے ہیں

No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN