Thursday 2 October 2014

سعودی عرب میں مذہبی پولیس کو مشتبہ افراد کا پیچھا اور جاسوسی کرنے سے روک دیا گیا ہے،امر بالمعروف و نہی عن المنکر کمیشن کے سربراہ شیخ عبدالعزیز نے اپنے عملے کو خبردار کیا ہے کہ وہ کوئی ایسی کارروائی نہ کریں جو مذہبی انتہا پسندی یا جنونیت کی مظہر ہو۔ان خیالات کا اظہار شیخ عبدالعزیز نے ریاض کے گورنر شہزادہ ترکی بن عبداللہ کے دورہ کمیشن کے موقع پر عملے کے ارکان سے خطاب میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اہلکاروں کے لیے چھ چیزیں ممنوعات میں شامل ہیں جن میں جاسوسی کرنا، انتہا پسندانہ انداز اختیار کرنا، مذہبی جنونیت کا ارتکاب، آمرانہ انداز اختیار کرنا، لوگوں کو دھمکانا اور شبہے کی بنیاد پر لوگوں کا تعاقب کرنا شامل ہیں، مذہبی پولیس کے اہلکار ہر قسم کے امتیاز کے بغیر تمام شہریوں اور مقیم لوگوں کے درمیان قانون کی عملداری کے لیے کوشاں ہے۔شیخ عبدالعزیز نے خواتین کو بلیک میل کرنے والے افراد کو بیمارقرار دیا اور کہا ایسے لوگوں کے لیے سخت قوانین موجود ہیں جن کے تحت انہیں سزائیں دی جانی چاہییں۔ اس موقع پر انہوں نے سعودی خاندانوں کو بھی ہدایت کہ وہ لڑکیوں کی تربیت اور تحفظ کا اہتمام رکھیں


No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN