Wednesday 22 October 2014

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے کہ حکام نے انہیں سرکار کی طرف سے پنشن دینے کے منصوبے پر غور و حوض شروع کردیا ہے۔ اگرچہ اس وقت بھی کئی پرائیویٹ کمپنیاں اور بینک اپنے ملازمین کو پنشن کی سہولت دے رہی ہیں مگر قوانین کے مطابق کمپنیاں اپنے غیر ملکی ملازمین کو صرف ملازمت کے اختتام پر گریجوئٹی دینے کی پابندیاں، مالی اور اقتصادی ماہرین ایک عرصے سے یہ رائے دے رہے تھے کہ گریجوئٹی کی بجائے پنشن کا اجراءاور ملازمین کیلئے زیادہ سود مند ثابت ہوگا۔ مقامی میڈیا کے مطابق کئی کمپنیوں نے پنشن کے متعلق سرکاری قوانین سامنے آنے سے پہلے ہی اقدامات شروع کردئیے ہیں تاکہ وہ بروقت پنشن کے منصوبوں کا اجراءکرسکیں، تاہم مقامی کمپنیوں کی اکثریت پنشن دینے کیلئے گرم جوشی نہین دکھارہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ غیر ملکی عموماً کچھ مخصوص عرصہ جیسا کہ پانچ یا 10 سال کام کرتے ہیں اور گریجوئٹی لے کر چلے جاتے ہیں جبکہ پنشن کیلئے طویل المدتی ملازمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہچکچاہٹ کی دوسری وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ کمپنیاں نہیں چاہتیں کہ ملازمین کی پنشن کیلئے انہیں بھاری سرمایہ کاری کرنا پڑے۔ ذرائع کے مطابق اکثر اداروں کی پنشن کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھنے کے باوجود حکومتی غوروخوض گرم جوسی سے جاری ہے۔


No comments:

Post a Comment

If You Like This Post. Please Take 5 Seconds To Share It.


comments please

SEND FREE SMS IN PAKISTAN